کس کو شک ہے کہ باپ بیٹیوں کی پرورش کریں؟ بس یہ ہے کہ ہر ایک کے طریقے مختلف ہیں۔ شاید اسے گلے میں ڈال کر چودنا ایک انتہائی طریقہ ہے، لیکن کم از کم وہ یہ سمجھے گی کہ والد صاحب انچارج ہیں اور اس گھر میں صرف ان کا ڈک منہ میں لیا جا سکتا ہے۔ آرڈر ہی آرڈر ہے۔ اور اس نے اس کی آنکھ میں جو نطفہ مارا وہ لڑکی کی یاد کو تازہ کر دے گا۔
یہ سنہرے بالوں والی اپنی منک بھی نہیں چھپاتی۔ وہ بیٹھی ہے اور انتظار کر رہی ہے کہ کوئی اسے چودے۔ وہ پتلی ایک اچھا ڈک ہے. وہ اسے اس وقت تک اندر ڈال رہا ہے جب تک کہ اس کا سوراخ نہ ہو جائے۔ اسے ابھی بھی نگلنا سیکھنا ہے، اس لیے اسے حلقوں میں گھومنے کی ضرورت ہے۔